Mandilink
Buy // Blog details
image

سیلاب کے کپاس کی پیداوار 2023 - 2022 پر اثرات

15 Dec 2022

پاکستان میں اس سال ہونے والی زیادہ بارشوں کے نتیجے میں آنے والے تباہ کُن سیلاب کی وجہ سے کپاس کی پیداوار 15 ستمبر تک 19 فیصد کم ہو کر 22لاکھ گانٹھیں رہ گئی ہے۔ (یہ اعدادو شمار 1 سے 15 ستمبر تک کے ہیں) 
چلیں ہم کپاس پیدا کرنے والے دونوں صوبوں کے سے آنے والے تازہ ترین اعدادوشُمار سے کپاس کی صُورتحال کا جائزہ لیتے ہیں۔

 

 سندھ سے، جو کہ سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صُوبہ ہے، آنے والے اعدادوشُمار  کے مطابق نمایاں پیداوار سامنے آرہی ہے جو کہ ان خبروں کے برعکس ہے کہ سندھ کی کپاس کی پیداوار مکمل تباہ ہوگئی ہے۔

سندھ کے پیداواری ڈیٹا کے مطابق رواں سیزن میں اب تک سندھ نے 11 لاکھ گانٹھیں پیدا کی ہیں جبکہ پیداواری سیزن ابھی کُچھ دیر اور چلے گا جس سے سندھ میں کپاس کی رواں سیزن کی پیداوار  بڑھ کر 20 لاکھ گانٹھیں ہو سکتی ہے۔ 

یہاں یہ بات واضح کرتے چلیں کہ پاکستان کاٹن  جنرز ایسوسی ایشن کے مطابق  سندھ میں رواں برس اب تک پیدا ہونے والی 11لاکھ گانٹھیں گزشتہ برس اسی دورانیہ(1 سے 15 ستمبر)  میں پیدا ہونے والی کپاس کی 17 لاکھ 30 ہزار گانٹھوں سے 36 فیصد کم ہے جو حالیہ بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے کپاس کی پیداوار پر ہونے والے اثرات کو واضح کرتا ہے۔

پاکستان میں پیدا ہونے والی کپاس کا 70 فیصد پنجاب جبکہ 30 فیصد سندھ پیدا کرتا ہے تاہم اس سال سیلاب نے پنجاب کی کپاس کی پیداوار کو بھی متاثر کیا ہے جسکے نتیجے میں پنجاب میں رواں سال کپاس کی پیداوار  تقریباً 35 لاکھ گانٹھیں ہوگی جبکہ سیلاب سے پہلے  پنجاب کی کپاس کی پیداوار کا تخمینہ 55 لاکھ گانٹھیں لگایا گیا تھا۔ ان اعدادوشمار کے مطابق رواں برس  پاکستان کی کپاس کی مجموعی پیداوار تقریبًا 55 لاکھ گانٹھیں ہو گی۔
پاکستان کو رواں برس کپاس کی 50 لاکھ سے 60 لاکھ گانٹھیں درآمد کرنے گی ضرورت ہوگی۔ رواں مالی سال کپاس کی کم درآمد کی وجہ دُنیا میں جاری معاشی حالات ہیں جنکی وجہ سے خدشہ ہے کہ پاکستان سے رواں برس ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات بھی کم ہونگی۔