موسم بہار میں کس قسم کی فصلیں اگائی جا سکتی ہیں؟
بہار کا موسم بلاشبہ ایک بہترین موسم ہےجو کاشت کاری کے لئے نہایت موزوں موسم ہے۔ متوسط درجہ حرارت ، زمین اور ہوا میں مناسب نمی کا تناسب کاشت کاری کے لئے بہت موزوں ہے۔
موسم بہار کی اہم فصلیں:
موسم بہار کی اہم کاشت میں چند نمایاں درج ذیل ہیں:
کھیرا:
اس کی کاشت کے لئے اچھی دھوپ والی جگہ اور آواخر ٹھنڈ کے دن کا انتخاب کریں۔ اس کی مناسبت پیداوار کے لئے ذرخیز زمین ، کھاد کی مناسب مقدار اور بیجوں کو ایک سیدھ میں لگانا اہم ہے۔
چقندر:
اس کی کاشت کے لئے ٹھنڈی زمین درکار ہے۔ زیادہ گرمی فصل کے لئے نقصان دہ ہو سکتی ہے اس لئے اس کو اگانے کے لئے برتنوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
گاجر:
گاجر کے لئے ڈھیلی مٹی بہترین کام کرتی ہے اور ایسی زمین کا انتخاب لازم ہے جو پتھروں سے پاک ہو۔
ٹماٹر:
ٹماٹر کے لئے گرم مٹی موزوں ہے اور کثیر مقدار میں کھاد درکار ہوتی ہے۔ جو فصل کو غذائی اجزاء فراہم کر سکیں۔
لوبیا:
ان کے لئے ایسی جگہ کا انتخاب کرنا چاہیے جہاں مسلسل سورج کی روشنی پڑے اور تقریباً 3 انچ کے فاصلے پر بیج بوئے جائیں۔
مرچ کا پودہ:
سرد موسم میں ان کا اگنا تھوڑا مشکل اور مشقت طلب کام ہے اور زیادہ تر ان کے لئے پیوندکاری کی جاتی یے۔
گوبھی کا پھول:
اس کو زمین کے تقریباً آدھا انچ نیچے اگایا جاتا ہے۔
لہسن:
اس کے لونگ کو زمین کے دو انچ اندر اور چار انچ فاصلے پر کاشت کیا جاتا ہے اور یہ ایک بونس کے طور ہر کام کرتا ہے جو کیڑے مکوڑوں کو بھگانے کے کام آتا ہے۔
آلو:
بہار کے اوائل دنوں میں کاشت کئے جانے والا یہ پودہ زمین کے چار انچ اندر اگایا جاتا ہے۔ اور اس کو سورج کی روشنی سے بچایا جاتا یے جو اس کا ذائقہ کڑوا بناتی ہے۔
پیاز:
مومس بہار کو اوائل دنوں میں مٹی میں کھاد ملا کر اس کو کاشت کیا جاتا ہے۔ پانی کی مستقل فراہمی نہایت اہم ہے۔
بینگن:
پاکستان میں موسم بہار میں اگائی جانے والی فصلوں میں ایک اہم فصل بینگن کی ہے۔ نرم اور زرخیز مٹی جس میں نمی کا تناسب مناسب ہو کاشت کاری کے لئے موزوں ہے۔
موسم بہار میں کاشت کے اہم اصول:
کامیاب کاشت کے لئے اس بات کا علم لازمی ہے کہ فصل کو کب اور کیسے لگایا جائے کچھ فصلوں کی براہ راست کاشت کاری مفید ہے اور چند فصلوں کو پیوندکاری کے زریعے لگانے میں فائدہ ہے۔ اس سلسلے میں مکمل معلومات کا ہونا لازم ہے جو فصل کی بہتری اور کسان کی خوشحالی کے لئے اہم ہے۔
پاکستان چونکہ ایسا ملک ہے جس کی معیشت کا اہم حصہ کاشت کاری پر انحصار کرتا ہے اس لیے کسان کی مکمل رہنمائی ضروری ہے۔